سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ صبح کی تیز دوڑ نہ صرف حسیات کو تیز کرتی ہے بلکہ اس سے یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے جب کہ آپ کو فوری فیصلہ کرنے کی قوت بھی ملتی ہے۔
ماہرین کے مطابق دوڑ سے دماغ کا فرنٹل کارٹیکس سرگرم ہوتا ہے جس کے متعلق پہلے انکشاف ہوا تھا کہ موسیقی کا کوئی ساز بجانے سے ہی فرنٹل کارٹیکس عمل انگیز ہوتا ہے لیکن اب دوڑ بھی اسے جگانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">یونیورسٹی آف ایریزونا کے محققین نے 11 افراد کا جائزہ لیا جن کی عمر 18 سے 25 برس تھی اور ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک سال سے کوئی ورزش اور مشقت نہیں کی ہے۔ اس میں شریک افراد سے سوالنامے بھروائے گئے اور کچھ ان کی جسمانی کیفیت معلوم کرنے کے لیے ریاضی سے بھی مدد لی گئی۔ دوڑ کے بعد تمام شرکا کا ایم آر آئی اسکینر کے ذریعے تجزیہ کیا گیا۔
تجزیے سے معلوم ہوا کہ صبح کی دوڑ سے دماغی خلیات کے رابطے مضبوط اور زیادہ ہوگئے لیکن ان علاقوں کے جو سوچنے اور سمجھنے میں بہت مدد دیتے ہیں۔ تاہم جن لوگوں نے ورزش نہیں کی تھی ان کے دماغ میں ایسی کوئی سرگرمی نہیں دیکھی گئی۔